برلن کےادبی جلسے

 

 

جرمنی کی راجدھانی برلن میں جشنِ کرشن چندر، خواجہ احمد عباس اور احسان دانش


کرشن چندر، خواجہ احمد عبـاس اور احسان دانش کاجرمنی کے دانشور حلقوں میں کسقدر احترام کیا جاتا ہے اس کا اندازہ یکم جون کو جرمنی کی راجدھانی برلن میں ہوا، جب ان تینوں ادیبوں کی صد سالہ سالگرہ منانے کے لئے ایک یادگار تقریب میں بڑی تعداد میں ہندوستانیوں، پاکستانیوں کے ساتھ جرمن دانشوروں نے شرکت کی۔
 یہ زوردار تقریب  اردو انجمن برلن کی طرف سے شہر کے مرکز میں محل نامی عمارت میں منعقد کی گئی تھی۔ جس میں ہندوستان سے دہلی یونیورسٹی کے  اردو استاد جناب ڈاکٹر خالد علوی، کراچی کے ادیب مبشر علی زیدی، اور برطانیہ کی شاعرہ محترمہ فرزانہ فرحت کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
تقریب کا آغاز ستار کی جھنکار اور طبلہ کی تھاپ سے ہوا اور
محترمہ نایاب خواجہ اوراور محترمہ آمنہ خواجہ نے اردو اور جرمن زبانوں میں خوبصورتی سے نظامت کے فرائض انجام دئے۔
جلسے میں مہمانوں کا خٰیرمقدم کرتے ہوئے اردو انجمن کے صدر عارف نقوی نے انڈین کائونسل آ ف کلچرل ریلیشنز کے صدر جناب کرن سنگھ ایم پی کا پیغام تہنیت پڑھکر سنایا۔ اس کے بعد کرشن چندر، خواجہ احمد عباس اور احسان دانش کی تحریروں میں انسانیت، دوستی، امن اور سماجی انصاف کے پیغام کے موضوع پر مقالے پیش کئے گئے۔اور اردو انجمن کے نائب صدر انور ظہیر کی تیار کی ہوئی  فلمی جھلکیا پیش کی گئیں اور ساز سنگیت اور مشاعرہ کا پروگرام پیش کیا گیا۔
دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج کے اردو استاد ڈاکٹر خالد علوی نے، جو مہمان اعزازی کی حیثیت سے شریک تھے،  خواجہ احمد عباس کی زندگی  کے مختلف پہلوئوں اور ادبی، صحافتی ، فلمی و سماجی  خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ ایک بڑے فنکار ہی نہیں بلکہ بڑے انسان بھی تھے اور دوسروں کے دکھ درد میں شریک رہتے تھے۔ عباس نے ساحرلدھیانوی، امیتابھ بچن، سریکھا ، جلال آغا، شہناز آغا اور مس انڈیا پرسیس کھمباٹا وغیرہ کو فلمی دنیا سے متعارف کرایا۔ ڈاکٹرخالد علوی کی تقریر کا خلاصہ
اردو انجمن کے سکریٹری اُووے فائلباخ نے جرمن زبان میں پیش کیا۔              

اس سے قبل مبشر علی زیدی اور عارف نقوی نے  کرشن چندر کے بارے میں تفصیل سے تقریریں کیں۔ مبشر علی زیدی نے جو مہمان خصوسی تھے کرشن چندر کے کئی مایہ ناز افسانوں کا ذکر کیا اور دلچسپ حوالے دئے۔ جبکہ عارف نقوی نے خاص طور سے کرشن چندر کے ڈراموں کے بارے میں بتایا اور کہا کہ ان کے ڈرامے سرائے کے باہر اور کتے کی موت میں وہ لکھنئو ریڈیو اسٹیشن پر حصہ لے چکے ہیں اور 1957 سے 1961 تک لکھنئو اور دہلی میں اسٹیج پر پیش کر چکے ہیں۔ عارف نقوی نے ان دونوں ڈراموں کا جرمن زبان میں ترجمہ بھی کیا جو برلن ریڈیو سے براڈکاسٹ کئے گئے اور کافی مقبول ہوئے۔ کرشن چندر کی کئی کہانیاں بھی جرمن رسائل میں شائع ہو چکی ہیں۔عارف نقوی نے جو کرشن چندر سے بہت قریب سے واقف تھے بتایا کہ کرشن چندر نہایت نفیس اور پرخلوص انسان بھی تھے اور زندگی و قدرتی حسن سے پیار کرتے تھے۔
 عشرت ظہیر سیما نے شاعر احسان دانش کی ترقی پسند شاعری پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ان کی زندگی اور شاعرانہ عظمت کے بارے میں بتایا۔
 جلسے میں جرمن فنکار سیباستیان درائر اور آصف خان نے ستار اور طبلے سے لوگوں کو لبھایا، جبکہ گلوکار دھیرج رائے نےاردو، انگریزی، جرمن اور بنگالی میں نظم پیش کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔
تقریب کے دوران ڈاکٹر خالد علوی کے ہاتھوں عارف نقوی کی تازہ کتاب ّنصف صدی جرمنی میں ٗ کی رسم اجرا ادا کی گئی۔اس موقع پر بولتے ہوئے اردو انجمن کے نائب صدر انور ظہیر نے بتایا کہ کتاب ّنصف صدی جرمنی میںّ عارف نقوی کے جرمنی میں پچاس سال کے قیام کے تجربات اور مشاہدات کا نچوڑ ہے۔ ڈاکٹر خالد علوی نے کہا کہ یہ کتاب جرمنی کے بارے میں بہت سی اہم اور دلچسپ معلومات سے بھری ہے اور خاص طور سے اردو قارئین کے لئے بہت اہم ہے
اس کے بعد عارف نقوی نے عشرت معین سیما کا تعارف کراتے ہوئے بتا کہ انھیں یوروپین یونیں کے ایک ادرے نے جرمنی میں اردو ادب کی خدمت کے لئے اعزاز سے نوازا ہے ، جو قابلِ مبارکباد ہے۔اردو انجمن کی طرف سے بھی سیما کو ایک اعزازی سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔
تقریب کا اختتام ایک مشاعرہ سے کیا گیا جس کی صدارت اردو انجمن کے صدر عارف نقوی نے کی۔ مشاعرہ کا آغاز عشرت معین سیما نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے اپنی غزل سے کیا۔ اس کے بعد مختلف مقامات سے آئے ہوئے شعرا نے کلام پیش کئے جن میں خاص طور سے برطانیہ سے آئی ہوئی مہمان شاعرہ فرزانہ فرحت، ہندوستان کے ڈاکٹر خالد علوی، پاکستان کے رشی خان، ہمبر کے شاعر شاہ جی،  حنیف تمنـا، رخسار انجم، عشرت معین سیما، انور ظہیر، محمد ارشاد ، ہندی کی سوشیلا شرما، پنجابی شاعرہ ہربجن کور اور جرمن شاعرہ دیلے گرونڈ نےاور ۤخر میں عارف نقوی نے اپنا کلام پیش کیا۔

 

دو جون 2013

 

 

اکیس اکتوب

 

 

اردو انجمن برلن کے جلسے میڈیا کی نظر میں

جشن علی سردار جعفری

جشن سعادت حسن منٹو، احتشام حسین، اسرارالحق مجاز

جشن فیض احمد فیض

اردو انجمن کی دسویں سالگرہ


Datenschutzerklärung
Gratis Homepage von Beepworld
 
Verantwortlich für den Inhalt dieser Seite ist ausschließlich der
Autor dieser Homepage, kontaktierbar über dieses Formular!